fbpx
web 13

Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu Download Free and Lyrics of Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu are provided in Two Languages. Sami Kanwal performs Lyrics with his renowned, melodic voice, which is adored by millions of listeners worldwide.

Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu

کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں 

فکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں 

نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں 

ہم نوا میں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں 

جرأت آموز مری تاب سخن ہے مجھ کو 

شکوہ اللہ سے خاکم بدہن ہے مجھ کو 

ہے بجا شیوۂ تسلیم میں مشہور ہیں ہم 

قصۂ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم 

ساز خاموش ہیں فریاد سے معمور ہیں ہم 

نالہ آتا ہے اگر لب پہ تو معذور ہیں ہم 

اے خدا شکوۂ ارباب وفا بھی سن لے 

خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے 

تھی تو موجود ازل سے ہی تری ذات قدیم 

پھول تھا زیب چمن پر نہ پریشاں تھی شمیم 

شرط انصاف ہے اے صاحب الطاف عمیم 

بوئے گل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم 

ہم کو جمعیت خاطر یہ پریشانی تھی 

ورنہ امت ترے محبوب کی دیوانی تھی 

ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظر 

کہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر 

خوگر پیکر محسوس تھی انساں کی نظر 

مانتا پھر کوئی ان دیکھے خدا کو کیونکر 

تجھ کو معلوم ہے لیتا تھا کوئی نام ترا 

قوت بازوئے مسلم نے کیا کام ترا 

بس رہے تھے یہیں سلجوق بھی تورانی بھی 

اہل چیں چین میں ایران میں ساسانی بھی 

اسی معمورے میں آباد تھے یونانی بھی 

اسی دنیا میں یہودی بھی تھے نصرانی بھی 

پر ترے نام پہ تلوار اٹھائی کس نے 

بات جو بگڑی ہوئی تھی وہ بنائی کس نے 

تھے ہمیں ایک ترے معرکہ آراؤں میں 

خشکیوں میں کبھی لڑتے کبھی دریاؤں میں 

دیں اذانیں کبھی یورپ کے کلیساؤں میں 

کبھی ایفریقا کے تپتے ہوئے صحراؤں میں 

شان آنکھوں میں نہ جچتی تھی جہانداروں کی 

کلمہ پڑھتے تھے ہمیں چھاؤں میں تلواروں کی 

ہم جو جیتے تھے تو جنگوں کی مصیبت کے لیے 

اور مرتے تھے ترے نام کی عظمت کے لیے 

تھی نہ کچھ تیغ زنی اپنی حکومت کے لیے 

سر بکف پھرتے تھے کیا دہر میں دولت کے لیے 

قوم اپنی جو زرو و مال جہاں پر مرتی 

بت فروشی کے عوض بت شکنی کیوں کرتی 

ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اڑ جاتے تھے 

پاؤں شیروں کے بھی میداں سے اکھڑ جاتے تھے 

تجھ سے سرکش ہوا کوئی تو بگڑ جاتے تھے 

تیغ کیا چیز ہے ہم توپ سے لڑ جاتے تھے 

نقش توحید کا ہر دل پہ بٹھایا ہم نے 

زیر خنجر بھی یہ پیغام سنایا ہم نے 

تو ہی کہہ دے کہ اکھاڑا در خیبر کس نے 

شہر قیصر کا جو تھا اس کو کیا سر کس نے 

توڑے مخلوق خدا وندوں کے پیکر کس نے 

کاٹ کر رکھ دئیے کفار کے لشکر کس نے 

کس نے ٹھنڈا کیا آتشکدۂ ایراں کو 

کس نے پھر زندہ کیا تذکرۂ یزداں کو 

کون سی قوم فقط تیری طلب گار ہوئی 

اور تیرے لیے زحمت کش پیکار ہوئی 

کس کی شمشیر جہانگیر جہاں دار ہوئی 

کس کی تکبیر سے دنیا تری بیدار ہوئی 

کس کی ہیبت سے صنم سہمے ہوئے رہتے تھے 

منہ کے بل گر کے ہو اللہ احد کہتے تھے 

آ گیا عین لڑائی میں اگر وقت نماز 

قبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی ہوئی قوم حجاز 

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز 

نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز 

بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئے 

تیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے 

محفل کون و مکاں میں سحر و شام پھرے 

مئے توحید کو لے کر صفت جام پھرے 

کوہ میں دشت میں لے کر ترا پیغام پھرے 

اور معلوم ہے تجھ کو کبھی ناکام پھرے 

دشت تو دشت ہیں دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے 

بحر ظلمات میں دوڑا دئیے گھوڑے ہم نے 

صفحۂ دہر سے باطل کو مٹایا ہم نے 

نوع انساں کو غلامی سے چھڑایا ہم نے 

تیرے کعبے کو جبینوں سے بسایا ہم نے 

تیرے قرآن کو سینوں سے لگایا ہم نے 

پھر بھی ہم سے یہ گلہ ہے کہ وفادار نہیں 

ہم وفادار نہیں تو بھی تو دل دار نہیں
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu

Find The Lyrics to Your Favourite Naat Collection in Many Languages.



Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Detail

Naat NameShikwa (The Complaint) Allama Iqbal
ReciteSami Kanwal
WriterAllama Iqbal
ProducerFsee Production
RecordedFsee Studio
CategoryKalam
Released DateMay 26, 2023

Read More: Haale Dil kis ko Sunae Lyrics

Read More: 12 Rabi Ul Awal

Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu PDF Download

Muhammad mustafa aye bahar andar bahar aaye Naat Lyrics in Urdu
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu

Who wrote the Kalam of “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?

Allama Iqbal writer has written the kalam

Who is the Recite Kalam of “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?

Sami Kanwal Recite of kalam

Which Campany Release Kalam “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?

Fsee Production Release Kalam