Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu Download Free and Lyrics of Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu are provided in Two Languages. Sami Kanwal performs Lyrics with his renowned, melodic voice, which is adored by millions of listeners worldwide.
Table of Contents
hide
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu
کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں فکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں ہم نوا میں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں جرأت آموز مری تاب سخن ہے مجھ کو شکوہ اللہ سے خاکم بدہن ہے مجھ کو ہے بجا شیوۂ تسلیم میں مشہور ہیں ہم قصۂ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم ساز خاموش ہیں فریاد سے معمور ہیں ہم نالہ آتا ہے اگر لب پہ تو معذور ہیں ہم اے خدا شکوۂ ارباب وفا بھی سن لے خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے تھی تو موجود ازل سے ہی تری ذات قدیم پھول تھا زیب چمن پر نہ پریشاں تھی شمیم شرط انصاف ہے اے صاحب الطاف عمیم بوئے گل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم ہم کو جمعیت خاطر یہ پریشانی تھی ورنہ امت ترے محبوب کی دیوانی تھی ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظر کہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر خوگر پیکر محسوس تھی انساں کی نظر مانتا پھر کوئی ان دیکھے خدا کو کیونکر تجھ کو معلوم ہے لیتا تھا کوئی نام ترا قوت بازوئے مسلم نے کیا کام ترا بس رہے تھے یہیں سلجوق بھی تورانی بھی اہل چیں چین میں ایران میں ساسانی بھی اسی معمورے میں آباد تھے یونانی بھی اسی دنیا میں یہودی بھی تھے نصرانی بھی پر ترے نام پہ تلوار اٹھائی کس نے بات جو بگڑی ہوئی تھی وہ بنائی کس نے تھے ہمیں ایک ترے معرکہ آراؤں میں خشکیوں میں کبھی لڑتے کبھی دریاؤں میں دیں اذانیں کبھی یورپ کے کلیساؤں میں کبھی ایفریقا کے تپتے ہوئے صحراؤں میں شان آنکھوں میں نہ جچتی تھی جہانداروں کی کلمہ پڑھتے تھے ہمیں چھاؤں میں تلواروں کی ہم جو جیتے تھے تو جنگوں کی مصیبت کے لیے اور مرتے تھے ترے نام کی عظمت کے لیے تھی نہ کچھ تیغ زنی اپنی حکومت کے لیے سر بکف پھرتے تھے کیا دہر میں دولت کے لیے قوم اپنی جو زرو و مال جہاں پر مرتی بت فروشی کے عوض بت شکنی کیوں کرتی ٹل نہ سکتے تھے اگر جنگ میں اڑ جاتے تھے پاؤں شیروں کے بھی میداں سے اکھڑ جاتے تھے تجھ سے سرکش ہوا کوئی تو بگڑ جاتے تھے تیغ کیا چیز ہے ہم توپ سے لڑ جاتے تھے نقش توحید کا ہر دل پہ بٹھایا ہم نے زیر خنجر بھی یہ پیغام سنایا ہم نے تو ہی کہہ دے کہ اکھاڑا در خیبر کس نے شہر قیصر کا جو تھا اس کو کیا سر کس نے توڑے مخلوق خدا وندوں کے پیکر کس نے کاٹ کر رکھ دئیے کفار کے لشکر کس نے کس نے ٹھنڈا کیا آتشکدۂ ایراں کو کس نے پھر زندہ کیا تذکرۂ یزداں کو کون سی قوم فقط تیری طلب گار ہوئی اور تیرے لیے زحمت کش پیکار ہوئی کس کی شمشیر جہانگیر جہاں دار ہوئی کس کی تکبیر سے دنیا تری بیدار ہوئی کس کی ہیبت سے صنم سہمے ہوئے رہتے تھے منہ کے بل گر کے ہو اللہ احد کہتے تھے آ گیا عین لڑائی میں اگر وقت نماز قبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی ہوئی قوم حجاز ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئے تیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے محفل کون و مکاں میں سحر و شام پھرے مئے توحید کو لے کر صفت جام پھرے کوہ میں دشت میں لے کر ترا پیغام پھرے اور معلوم ہے تجھ کو کبھی ناکام پھرے دشت تو دشت ہیں دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے بحر ظلمات میں دوڑا دئیے گھوڑے ہم نے صفحۂ دہر سے باطل کو مٹایا ہم نے نوع انساں کو غلامی سے چھڑایا ہم نے تیرے کعبے کو جبینوں سے بسایا ہم نے تیرے قرآن کو سینوں سے لگایا ہم نے پھر بھی ہم سے یہ گلہ ہے کہ وفادار نہیں ہم وفادار نہیں تو بھی تو دل دار نہیں
Find The Lyrics to Your Favourite Naat Collection in Many Languages.
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Detail
Naat Name | Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal |
Recite | Sami Kanwal |
Writer | Allama Iqbal |
Producer | Fsee Production |
Recorded | Fsee Studio |
Category | Kalam |
Released Date | May 26, 2023 |
Read More: Haale Dil kis ko Sunae Lyrics
Read More: 12 Rabi Ul Awal
Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal Lyrics In Urdu PDF Download
Who wrote the Kalam of “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?
Allama Iqbal writer has written the kalam
Who is the Recite Kalam of “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?
Sami Kanwal Recite of kalam
Which Campany Release Kalam “Shikwa (The Complaint) Allama Iqbal”?
Fsee Production Release Kalam